محرم الحرام کی جاہلانہ رسومات
![]() |
google image |
محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے. اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جس کا اسلامی سال محرم الحرام میں حضرت عمر فاروق رضی ﷲ تعالٰی عنہ، حضرت امام حسین رضی ﷲ تعالٰی عنہ اور ان کے رفقاء کی بے مثال قربانی سے شروع ہو کر حضرت اسماعیل علیہ الصلوة السلام اور عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ کی لازوال قربانی پر اختتام پذیر ہوتا ہے.
مگر کتنے افسوس کی بات ہے کہ محرم الحرام شروع ہوتے ہی تعزیہ داری، اسٹیل، پیتل اور چاندی سے تیار کردہ مصنوعی ہاتھ، پاؤں، آنکھیں اور بازو تعزیئے پر چڑھانا، نیلے پیلے دھاگے بازو پر باندھنا، بچوں کو امام کا فقیر بنانا، دشمنانِ صحابہ کا دس یا گیارہ دن کالے، ہرے اور سرخ کپڑے پہننا، ماتم کی کیسٹیں بجانا اور شیعوں کی مجالس اور جلوس میں شامل ہونا اور شب عاشورہ کو خوب ڈھول بجا کر اس شب کے تقدس کو پامال کرنا یہ کام عروج پر ہوتے ہیں. یہ تمام کام شریعت کی رو سے ناجائز اور گناہ ہیں مگر ہماری عوام ان کاموں میں اپنا وقت ضائع کرتی ہے.
تعزیہ بنانا کیسا؟
”تعزیہ بنانا بدعت و ناجائز ہے.“
تعزیہ داری میں تماشا دیکھنا کیسا؟
”چونکہ تعزیہ بنانا ناجائز ہے، لٰہذا ناجائز بات کا تماشا دیکھنا بھی ناجائز ہے.“
(ملفوظات شریف، ص 286)
تعزیہ پر منت ماننا کیسا؟
”تعزیہ پر منت ماننا باطل اور ناجائز ہے.“
تعزیہ پر چڑھاوا چڑھانا اور اس کا کھانا کیسا؟
”تعزیہ پر چڑھاوا چڑھانا ناجائز ہے اور پھر اس چڑھاوے کو کھانا بھی ناجائز ہے.“
محرم الحرام میں ناجائز رسومات
”محرم الحرام کے ابتدائی 10 دنوں میں روٹی نہ پکانا، گھر میں جھاڑو نہ دینا، پرانے کپڑے نہ اتارنا (یعنی صاف ستھرے کپڑے نہ پہننا) سوائے امام حسن و حسین رضی ﷲ تعالٰی عنہما کے کسی اور کی فاتحہ نہ دینا اور مہندی نکالنا، یہ تمام باتیں جہالت پر مبنی ہیں.“
محرم الحرام میں تین رنگ کے لباس نہ پہنے جائیں
”محرم الحرام میں (خصوصاً یکم تا دس محرم الحرام) میں تین رنگ کے لباس نہ پہنے جائیں:
سبز رنگ کا لباس نہ پہنا جائے کہ یہ تعزیہ داروں کا طریقہ ہے.
لال رنگ کا لباس نہ پہنا جائے کہ یہ اہلبیت سے عداوت رکھنے والوں کا طریقہ ہے، اور
کالے کپڑے نہ پہنے جائیں کہ یہ رافضیوں کا طریقہ ہے.
لٰہذا مسلمانوں کو اس سے بچنا چاہئے.“
(احکام شریعت)
عاشورہ کا میلہ
”عاشورہ کا میلہ لغو و لہو و ممنوع ہے. یونہی تعزیوں کا دفن جس طور پر ہوتا ہے، نیت باطلہ پر مبنی اور تعظیم بدعت ہے اور تعزیہ پر جہل و حمق و بے معنٰی ہے.“
محرم الحرام میں سبز اور سیاہ کپڑے علامتِ سوگ ہیں اور سوگ حرام ہے. خصوصاً سیاہ (لباس) کا شعار رافضیاں لیام ہے.“
کڑے، چھلے اور ایک سے زائد انگوٹھیاں پہننا
”چاندی کی ایک انگوٹھی ایک نگ کی ساڑھے چار ماشہ سے کم وزن کی مرد کو پہننا جائز ہے اور دو انگوٹھیاں یا کئی نگ کی ایک انگوٹھی یا ساڑھے چار ماشہ خواہ زائد چاندی کی (پہننا ناجائز ہے) اور سونے، کانسی، پیتل، لوہے اور تانبے (کی انگوٹھی، چھلے، کڑے) مطلقاً ناجائز ہیں.“
(احکامِ شریعت حصہ دوم، ص 80)
یزید کو ’’رحمۃ ﷲ علیہ‘‘ کہنا ناصبی ہونے کی علامت ہے
”یزید بے شک پلید تھا. اسے پلید کہنا اور لکھنا جائز ہے اور اسے ’’رحمۃ ﷲ علیہ‘‘ نہ کہے گا مگر ناصبی کہ اہلبیت رسالت کا دشمن ہے.“
مسلمانوں کو چاہئے کہ محرام الحرام میں خرافات سے بچیں. 9 اور 10 محرم الحرام کا روزہ رکھیں.
• شہدائے کربلا کی یاد میں سبیلیں لگائیں.
• شربت پلائیں اور نذر و نیاز کا اہتمام کریں.
• چنانچہ شاہ ولی ﷲ محدث دہلوی علیہ الرحمہ کے صاحبزادے حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی علیہ الرحمہ اپنی معرکة الآراء کتاب ’’تحفۂ اثناء عشری‘‘ میں فرماتے ہیں کہ:
”مولٰى علی رضی ﷲ تعالٰی عنہ اور اولادِ علی میں ولایت روحانی طور پر موجود ہے. اس لئے میں ہر سال 10 محرم کو حضرت امام حسین رضی ﷲ تعالٰی عنہ اور شہدائے کربلا کی نیاز دلاتا ہوں اور کھڑے ہوکر ان پر سلام پیش کرتا ہوں.“
(سبیلوں اور دکانوں پر نوحہ اور مرثیہ کی کیسٹیں ہرگز نہ بجائیں)
عاشورہ کے دن اچھے کام
عاشورہ کے دن اچھی طرح غسل کریں، اچھے کپڑے پہنیں، خوشبو لگائیں، تیل لگائیں، سرمہ لگائیں، ناخن ترشوائیں، روزہ رکھیں، بیمار کی عیادت کریں، صدقہ و خیرات کریں اور مرحومین کو ایصالِ ثواب کریں.
شبِ عاشورہ کی نفل نماز
عاشورہ کی رات میں چار رکعت نماز نفل اس ترکیب سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد آیۃ الکرسی ایک بار اور سورہ اخلاص تین مرتبہ پڑھے اور نماز سے فارغ ہوکر ایک سو مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے، ایسا کرنے والا گناہوں سے پاک ہوگا اور جنت میں بے انتہا نعمتیں ملیں گی.
(جنتی زیور، ص 157)